زمانے کی بھاگ دوڑ اور ہر شعبے میں اپنا مقام مزید اونچا کرنے کے لئے ہر انسان مصروف عمل ہے۔ ہمارے بڑے اور بزرگ روزمرہ کی مصروفیت کی وجہ سے ہمیں وقت نہیں دے پا رہے تھے۔ بچے صبح سکول جاتے اور باپ محنت مزدوری کے لیے نکل جاتا اور رات کو دیر سے آنے پر اپنے بچوں کو سویا ہوا پاتا اور یا خود تھکاوٹ کی وجہ سے آرام کرنے لگ جاتا- صرف ویک اینڈ یا ہفتہ وار چھٹیوں پر ہی پرسارا کنبہ کچھ لمحوں کے لئے اکٹھا ہو جاتا تھا-
اگر یہ سب چلتا رہتا تو پھر بھی صحیح تھا۔ لوگ اپنے گھروں میں ہی سہی لیکن ایک دوسرے سے باخبر تو رہتے یا Weekand کو ناشتے دوپہر کے کھانے یا ٹی وی ساتھ دیکھ لیتے- لیکن ہم ترقی کی دوڑ میں دو تین قدم آگے نکل گئے- ہر کمرے میں ٹی وی لگ گیا اور ٹیلی فون سے موبائل فون پر آ گئے اور جب موبائل فون میں انٹرنیٹ آ گیا اور لوگ اپنے گھروں میں ’خود اور مبائل‘ تک محدود ہوگئے- پہلے دور میں لوگوں کو پڑوسیوں کا علم ہوتا تھا اور اب ہم اپنے ساتھ والے کمرے سے بھی بے خبر رہنے لگیں-
لیکن شکر ہے پھر 2019 میں کہی سے کررونا آگیا۔ اس وبا کے آتے ہی ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہوا- کرونا یا پھر شائد حکومت نے سب کو گھروں میں بیٹھنے پر مجبورکردیا۔ اس عمل کی وجہ سے دیر ہی سے سہی لیکن وہ لوگ بھی مجبورا کمروں سے نکل آئیں اور اپنے خاندان کے ساتھ بیٹھنے پر مجبور ہوئے جوکہ کئی کئی گھنٹے اپنے کمروں میں بند ہوتے تھے- بہت سے لوگ شائد یہ بھی بھول گئے تھے کہ ان کے گھر میں کتنے بندے ہیں لیکن اس وبا کی وجہ سے اب ان کو پتہ چل چکا ہے۔ اب گھر کے ہر کونے سے قہقھے کی آواز گونجنے لگی ہے اور ہم اپنی پرانی زندگی میں واپس آگئے- گھر آباد ہونے لگے ہیں – والد نے بچوں کے ساتھ ایک میز پر کھانا شروع کیا ہے-
مجھے لگتا ہے کہ کرونا نے ہم کو بہت کچھ سکھایا کہ دولت وہ گھر یا جونپڑی ہے جس میں ہم رہ رہے ہیں۔ کھانا صرف وہ ہے جو ہم نے کھا لیا ہے۔ پیسے وہ ہیں جو ہمارے پاس ہیں اور یہ بھی سمجھایا کہ ززق دینے والی ذات صرف اللہ کی ہے۔ ہمیں پتہ چل چکا ہے کہ صحت کے معاملے میں ہم کتنے امیر ہیں-
میں سمجھتی ہوں کہ کرونا کافروں کیلئے عذاب ہے اور مسلمانوں کے لیے ایک سبق آموز واقعہ ہے- میں سوچتی ہوں کہ اگر کرونا ختم ہوگیا تو کیا ہم اپنی زندگی میں واپس چلے جائینگے؟ کیا وہی بھاگ دوڑ کی زندگی دوبارہ شروع ہوجائے گی؟ کیا پھر ہم خود کو اونچا دوسروں کو نیچا دکھانے میں لگ جائیں گے؟ کیا کورونا ختم ہوتے ہی لوگ دوبارہ گھروں کی بجائے اپنے کمروں میں قید ہو جائیں گے؟ کچھ مہینوں کے لئے ہی سہی لیکن سب گھر والوں کو ایک ساتھ وقت گزارنے پر مجبور کرنے کے لئے میں تو یہی کہوں گی کہ
’’شکریہ لاک ڈاون، شکریہ کرونا‘‘
شکریہ کرونا
