تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر لڑکیوں کی تعلیم بہتر بنانے کے لئے خیبرپختونخوا میں مشترکہ ورکنگ گروپ کا قیام.
آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں تعلیم کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں تعلیم کے فروغ کے لیے جانے والی کوششوں کو نمایاں اور تعلیم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے عزم کا اعادہ کرنا ہے.
تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر خیبرپختونخواہ کمیشن برائے وقار نسواں نے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ کا قیام عمل میں لایا ہے جس کا مقصد لڑکیوں کی تعلیم کو بہتر بنانا ہے. خیبر پختونخواہ کمیشن برائے کارنامہ کے مطابق اس ورکنگ گروپ کا قیام آئین کے آرٹیکل 25-اے اور خیبرپختونخوا کے مفت اور لازمی قانون 2017 کی روح کے مطابق عمل میں لایا گیا ہے اور اس سے بچیوں کے معیار تعلیم کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں بہتری آئے گی۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق ممبران میں خواتین کمیشن برائے وقار نسواں، قومی کمیشن برائے اطفال، کمیشن برائے انسانی حقوق، ڈائریکٹریٹ جنرل انسانی حقوق خیبرپختونخوا، رائٹ ٹو انفارمیشن، رائٹ ٹو سروسز کمیشن خیبر پختونخوا، خواتین پارلیمنٹری کوکس صوبائی اسمبلی، اسٹینڈنگ کمیٹی برائے تعلیم خیبرپختونخوا اسمبلی، محکمہ تعلیم سمیت سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کی پارلیمانی سیکرٹری برائے تعلیم عائشہ بانو نے تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت لڑکیوں کی تعلیم کو بہتر بنانے کے حوالے سے اقدامات کو جاری رکھے گی اور اس سے متعلقہ وسائل کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ تعلیم میں صنفی تفریق کو بتدریج ختم کیا جا سکے.
خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کی چیئرپرسن رفعت سردار نے اس موقع پر کہا کہ کمیشن لڑکیوں کی تعلیم کو بہتر بنانے کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کرے گا جس میں کھیل کے ذریعہ تعلیم کا فروغ اور تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے حوالے سے سیمینار، ریسرچ اور آگاہی مہم شامل ہے۔
خیبر خیبر پختونخوا کمیشن برائے اطفال کے ڈپٹی چیف محمد اعجاز نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بچے غربت اور صنفی تفریق سمیت کئی عوامل کی وجہ سے تعلیم سے دور رہ جاتے ہیں کمیشن برائے اطفال ایسے تمام اقدامات اٹھائے گا جس سے بچوں کی تعلیم میں بہتری لائی جا سکے.
بلیو وینز کے مینیجر اور تعلیم کے لئے کوشاں کارکن قمرنسیم نے کہا کہ آج کا دن یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ تمام متعلقہ ادارے اور کردار لڑکیوں کی تعلیم کو بہتر بنانے کے حوالے سے اقدامات کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ اسکولوں سے باہر تمام بچے اور بچوں کو سکولوں میں داخل کر کے معیاری تعلیم تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔