
پشاور: مشیر سائنس و ٹیکنالوجی اینڈ آئی ٹی خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش کی دعوت پر آئی جی خیبرپختونخوا پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے گزشتہ دن خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ پشاور کا دورہ کیا۔ اس موقع پر منیجنگ ڈاریکٹر آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر شہباز خان، ڈاریکٹر آئی ٹی بورڈ عاصم جمشید اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ دورے کے دوران آئی جی خیبرپختونخوا پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کو آئی ٹی بورڈ کے عہدہ داروں کی جانب سے ڈیجیٹل خیبرپختونخوا منصوبے کے تحت محکمہ پولیس کی ڈیجیٹلائزیشن سمیت سائبر سیکیورٹی، پولیس افسران کے لیے آئی ٹی ٹریننگ اور پولیس کے لیے بنائے گئے "اطلاع ڈیجیٹل رپورٹنگ ہب‘‘ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

آئی جی خیبرپختونخوا پولیس نے خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے اقدامات کو سراہا اور اطلاع پلیٹ فارم کو مالاکنڈ کے بعد اب صوبے کے تمام اضلاع میں متعارف کرنے کا عندیہ دیا۔ منیجنگ ڈاریکٹر آئی ٹی بورڈ شہباز خان نے
اس مد میں تمام تر تکنیکی معاونت اور پولیس افسران کی تربیت میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
اطلاع پلیٹ فارم محکمہ پولیس کو آٹومیشن کی جانب لانے کا ایک منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کے تحت محکمہ پولیس کے تمام 25 رجسٹرز بشمول، ایف آئی آر، روزنامچہ، اشتہاری ملزمان کی لسٹ وغیرہ کو ڈیجیٹلائز کیا گیا ہے۔ اطلاع پیلٹ فارم کی مدد سے ضلع مالاکنڈ کے مختلف تھانوں میں جرائم کی شرح کی فہرستوں کو آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس موقع پر مشیر سائنس و ٹیکنالوجی اینڈ آئی ٹی ضیاء اللہ خان بنگش کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایات کے مطابق صوبے میں ڈیجییٹل گورننس کو لاگو کرنے کے لیے اُقدامات اُٹھا رہے ہیں، اطلاع پلیٹ فارم بھی ڈیجیٹل خیبرپختونخوا سٹریٹیجی کا ایک حصہ ہے، جس میں خیبرپختونخوا پولیس کو ڈیجیٹلائزڈ کر کے کارکردگی کو بہتر سے بہترین بنانا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 2020 ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن کا سال ہے، خیبرپختونخوا ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کے تحت تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اس موقع پر پولیس افسران کے لئے سائبر سیکیورٹی اور اطلاع پلیٹ فارم کے حوالے سے ٹریننگ کے اہتمام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دورے کے اختتام پر ضیااللہ بنگش نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی جانب سے آئی جی پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ کو یادگاری شلیڈ پیش کیا۔