پشاور، مالاکنڈ میں فری لانسنگ سنٹرز کا قیام

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکے مشیر برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاء اللہ بنگش کی ہدایت پر گزشتہ روز آئی ٹی بورڈ کے عہدیداروں نے مالاکنڈ یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ دورے کا مقصد خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کی باہمی اشتراک سے یونیورسٹی آف مالاکنڈ میں نیشنل فری لانسنگ ٹریننگ سنٹرکے قیام کے انتظامات اور اس کے لئے درکار ضروری سہولیات کا جائزہ لینا تھا۔اس موقع پر پنجاب آئی ٹی بورڈ کے پروگرام آفیسر سید قمبر علی اور نائیلہ سیال بھی موجود تھی۔ نیشنل فری لانس ٹرینگ پروگرام کے تحت مالاکنڈ یونیورسٹی، گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان اور انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز پشاور میں یہ سنٹر قائم کئے گئے ہیں جہاں پر صوبے کے نوجوانوں کو فری لانسنگ کی تربیت دی جائے گی۔وفد نے وائس چانسلر مالاکنڈ یونیورسٹی ڈاکٹر گل زمان سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں وائس چانسلر مالاکنڈ یونیورسٹی نے آئی ٹی بورڈز کے منصوبے کی تعریف کی اور اس منصوبے کو مالاکنڈ یونیورسٹی کے طالب علموں اور ضلع بھر کے دوسرے نوجوانوں کی تربیت کے لئے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا وزیراعلیٰ کے مشیر برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاء اللہ بنگش کی سرپرستی میں صوبہ آئی ٹی کے شعبے میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ڈاکٹر گل زمان کا مزید کہنا تھا کہ مالاکنڈ یونیورسٹی میں معیاری اور تمام ضروری آلات سے آراستہ آئی ٹی لیبز موجود ہیں جوکہ اس ٹریننگ پروگرام کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں انہوں مالاکنڈ یونیورسٹی کے وومن کیمپس میں بھی اس قسم کی سرگرمیاں شروع کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے وفد کو یونیورسٹی میں موجود آئی ٹی لیبزکا بھی دورہ کرایا اور اس حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ نیشنل فری لانسنگ پروگرام کے تحت صوبے کے تینوں جامعات،مالاکنڈ یونیورسٹی، گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان اور انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز، میں تین مرحلوں پر محیط اس پروگرام کے ہر مرحلے میں 450 نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی جس کا مقصد نوجوانوں کو عملی تربیت سے آراستہ کرکے ان کو روزگار شروع کرنے کے قابل بنانا ہے۔دریں اثناء خیبرپختونخوا اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کے عہدیداروں پر مشتمل وفد نے انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز پشاورکا بھی دورہ کیا اور نیشنل فری لانسنگ سنٹر کے لئے منتخب لیبز کا تفصیلی جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ تمام تر ضروری اقدامات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

Written by